۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
روز قدس و «راهبرد استراتژیک امام راحل»

حوزہ / حضرت امام خمینیؒ کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے 27 رمضان المبارک جمعہ الوداع کو عالمی یوم القدس منایا جائے گا، اس موقع پر ملک بھر میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت امام خمینیؒ کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے 27 رمضان المبارک جمعہ الوداع کو عالمی یوم القدس منایا جائے گا، اس موقع پر ملک بھر میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا: حکومت پاکستان یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے،فلسطینی آج بھی اپنے حق کے لئے کھڑے ہوئے ہیں، فلسطینیوں نے کامیاب جدوجہدسے ثابت کردیا کہ مزاحمت میں عزت،وقار اور کامیابی ہے، فلسطین کی کامیابی عالم اسلام کی کامیابی ہے،فلسطینیوں کو مضبوط بنانے میں امام خمینیؒ، رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور شہید سردار قاسم سلیمانی کا بنیادی کردار ہے، شہیدقاسم سلیمانی کو فلسطینیوں نے شہید قدس قرار دیا۔ ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب مسلمان قبلہ اول کو غاصب صیہونی ریاست سے آزاد دیکھیں گے۔

علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا: پاکستان میں دہشت گردی کے خطرات کے باعث انتظامیہ یوم القدس کی ریلیوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ انتظامیہ اس میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ موجودہ خطرات کے پیش نظر حکومتی انتظامیہ یوم القدس کی ریلی کے روٹ پر سیکورٹی سمیت دیگر اقدامات کا آغاز کرے، بصورت دیگر حکومت کی غفلت کے خلاف احتجاج کریں گے۔

اس سلسلہ میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر زاہد مہدی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکریٹری جنرل علامہ ناظر عباس تقوی، مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکریٹری جنرل علامہ صادق جعفری، بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین اور جعفریہ الائنس کے جنرل سیکریٹری شبر رضا سمیت دیگر رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ 1979سے قبل ختم ہوچکا تھا، عرب ممالک کی شکست در شکست کے بعد اسرائیل فلسطین پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوچکا تھا مگر انقلاب اسلامی ایران اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی کوششوں سے یہ مسئلہ پھر سے اجاگر ہوا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دیا، فلسطینی مجاہدین کی ہر طرح سے مدد کی اور فلسطین کے مسئلہ کو ایک عالمی تحریک بنایا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ جانتے تھے کہ اسرائیل کو محض فلسطین تک محدود رہنے کیلئے مسلط نہیں کیا گیا ہے بلکہ اسرائیل عالم اسلام پر قبضہ چاہتا ہے۔ اسی لئے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے شروع سے اسرائیل کے خلاف جدوجہد شروع کی اور آج دنیا میں بسنے والا ہر مظلوم فلسطین کی آزادی کیلئے سینہ سپر ہے۔

مقررین نے کہا: قدس؛ امت مسلمہ کا قلب ہے اور اسرائیل اس پر خنجر کی مانند ہے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں پر واجب ہے کہ قبلہ اول کے تقدس و تحفظ اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کریں۔ ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب اسرائیل کا ناپاک وجود صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

مقررین نے مزید کہا کہ مسلمان حکمران اگر غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے قبلہ اول پر چڑھائی کرنے والوں سے جرات مندانہ انداز اختیار کرتے تو آج فلسطین کا نقشہ مختلف ہوتا۔اپنی بقا کے لیے فلسطین کے مسلمانوں نے ایک طویل اور صبر آزما جنگ لڑی ہے۔ جن مسلمان حکمرانوں نے اپنے اسلامی نظریات پر اسرائیل و امریکہ کی تابعداری کو مقدم رکھا ہے تاریخ ان کی اس سیاہ کاری کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔دنیا بھر کے باشعور و با ضمیر افراد یوم القدس کے موقع پر مظلوم کی حمایت اور ظالمین سے اپنی نفرت کا برملا اظہار کرتے ہیں۔

مقررین نے ایران میں اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو اسرائیل کے سنگین خطرے سے بروقت متنبہ کیا تھا اور آج پوری دنیا اسرائیل کی دہشتگردانہ سوچ کا نشانہ بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والے ظلم و ستم پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے،عالمی برادری دوہرا معیار ترک کرے اور مسئلہ فلسطین کوفلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں مثبت کردار ادا کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .